۳۱ شهریور ۱۴۰۳ |۱۷ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 21, 2024
حوزہ علمیہ آیت اللہ خامنہ ای

حوزہ/ ہفتہ وحدت کے سلسلے میں حوزہ علمیہ آیت اللہ خامنہ ای، بھیک پور، بہار میں مقالہ خوانی و تقاریر پروگرام منعقد کیا گیا جسمیں میں علماء و طلاب نے حصہ لیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہفتہ وحدت کے سلسلے میں حوزہ علمیہ آیت اللہ خامنہ ای، بھیک پور، بہار میں مقالہ خوانی و تقاریر پروگرام منعقد کیا گیا جسمیں میں علماء و طلاب نے حصہ لیا۔ پروگرام میں امتِ مسلمہ کی وحدت اور پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ (ص) کی سیرتِ طیبہ پر روشنی ڈالی گئی۔ اس موقع پر مولوی مہدی رضوی نے مقالہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہفتہ وحدت پیغمبر اکرم (ص) کی ولادت کی مناسبت سے ایک عظیم موقع ہے جس میں امتِ مسلمہ اپنے اتحاد و بھائی چارے کا مظاہرہ کرتی ہے۔ انہوں نے امام خمینی (رح) کی بصیرت کو سراہتے ہوئے کہا کہ میلاد النبی (ص) کو ہفتہ وحدت کے طور پر منانا اسلامی اتحاد کی جانب ایک عملی قدم ہے، جس سے مسلمانوں میں پیغمبر (ص) کی زیادہ سے زیادہ معرفت پیدا کرنے کی ضرورت اجاگر ہوتی ہے۔

پروگرام کے دوران حجت الاسلام والمسلمین مولانا صادق ظفر نے اپنی تقریر میں پیغمبر اسلام (ص) کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے توہین آمیز اقدامات سے مغربی دنیا کے ثقافتی و سیاسی اداروں کا اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بغض و عناد ظاہر ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بھی اپنے پیغام میں اس گناہِ عظیم کی مذمت کی اور اسے ناقابل معافی جرم قرار دیا۔

پروگرام کے دوسرے روز، مولانا سید علی رضوی نے اپنے خطاب میں اہل بیت (ع) سے محبت اور ان کی سیرت پر عمل پیرا ہونے کی تاکید کی۔ انہوں نے امام معصوم (ع) کی شناخت کو دنیا اور آخرت میں کامیابی کی کنجی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امام کی معرفت انسان کو نیک عمل کی طرف راغب کرتی ہے۔

تیسری شب کے پروگرام میں حجت الاسلام والمسلمین مولانا فیض ظفر نے امام کے وسیلے سے فیض حاصل کرنے اور کمال الہی کی طرف بڑھنے کے عقیدے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اہل بیت (ع) کی زیارت خداوند عالم سے قربت کا ذریعہ ہے اور امام کی حقیقی معرفت حاصل کرنے کے لیے انہیں مفترض الطاعہ ماننا ضروری ہے۔

اس ہفتہ وحدت کے پروگرام میں تقاریر کے ذریعے مسلمانوں کو اتحاد، محبت اہل بیت (ع) اور سیرت النبی (ص) پر عمل پیرا ہونے کی دعوت دی گئی تاکہ فرقہ واریت کے چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے اسلام کی اصل روح کو زندہ رکھا جا سکے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .